پیر، 2 اپریل، 2018

صوفیاکرام کی قدرومنزلت بزبان امام غزالی

فی سبیل السعادة والیقین

سعادت ویقین کے راستہ میں
امام غزالیؒ

وَدُمْتُ عَلٰی ذٰلِکَ عَشْرَ سِنِیْنَ وَانْکَشَفَتْ لِیْ فِیْ أَثْنَاءِ ھٰذِهٖ الْخَلْوَاتِ أُمُوْرٌ لَایُمْکِنُ إِحْصَائُھَا وَاسْتِقْصَائُھَا وَالْقَدْرُ الَّذِیْ أَذْکُرُهٗ لِیُنْتَفَعَ بِهٖ أَنِّیْ عَلِمْتُ أَنَّ الصُّوْفِیَّةَ ھُمُ السَّالِکُوْنَ لِطَرِیْقِ اللّٰهِ خَاصَّةً,وَأَنَّ سِیْرَتُھُمْ اَحْسَنُ السِّیَرِ وَطَرِیْقُھُمْ أَصْوَبُ الطُّرُقِ, وَأَخْلَاقُھُمْ أَزْکَی الْأَخْلَاقِ, بَلْ لَوْ جَمَعَ عَقْلُ الْعُقَلَاءِ وَحِکْمَتُ الْحُکَمَاءِ وَعِلْمُ الْوَقِفِیْنَ عَلٰی اَسْرَارِ الشَّرْعِ مِنَ الْعُلَمَاءِ لِیُغَیِّرُوْا شَیْئًامِّنْ سِیَرِھِمْ وَأَخْلَاقِھِمْ وَیُبَدِّلُوْهُ بِمَاھُوَ خَیْرٌ مِّنْهُ لَمْ یَجِدُوْا اِلَیْهِ سَبِیْلًا, فَإِنَّ جَمِیْعَ حَرَکَاتِہِمْ وَسَکَنَاتِہِمْ فِیْ ظَاہِرِھِمْ وَبَاطِنِھِمْ مُقْتَبِسَةٌ مِّنْ نُّوْرِ مِشْکَاةِ النُّبُوَّةِ وَلَیْسَ وَرَاءَ نُوْرِ النُّبُوَّةِ نُوْرٌ یُسْتَضَاءُ مِنْهُ,

ترجمہ: میں دس سال اسی خلوت نشینی میں رہا مجھ پر اس خلوت نشینی کےدوران وہ امور منکشف ہوئے کہ جن کااحاطہ کرنااور ان سے بحث کرنا ناممکن ہے, البتہ وہ بات جو میں بیان کررہاہوں تاکہ اس سے نفع حاصل کیاجائے وہ یہ کہ مجھے یہ بات یقینی طور پر معلوم ہوئ کہ صوفیاءکرام ہی خاص طور پر اللّٰه کے راستے پر چلنے والے ہیں, اور انکی سیرت بہترین سیرت ہے اور انکا راستہ تمام راستوں سے درست اور انکے اخلاق تمام اخلاقوں سے پاکیزہ ہیں, بلکہ اگر عقلمندوں کی عقلیں حکماء کی حکمتیں اور شریعت کی اسرار ورموز پر واقف ہونے والے علماء کاعلم جمع ہو کر وہ ان(صوفیاء) کے اخلاق اور سیرت میں کچھ ایسی چیز کے ساتھ بدلنا چاہیں جو اس(انکی سیرت واخلاق)سے بہتر ہو تو انہیں اس کام کی طرف کوئ راستہ نہیں ملےگا,
اس لئے کہ انکی حرکات وسکنات ظاہری اور باطنی سب نبوت کے چراغ سے حاصل شدہ نور سے منور ہوتی ہے اور نبوت کے نور کے علاوہ کوئ نور ایسا نہیں جس سے روشنی حاصل کی جاسکے.

مختارات من ادب العرب

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مکمل دروس عقیدہ طحآویہ

عقیدہ طحاویہ کے مکمل دروس