ہفتہ، 25 مارچ، 2017

نمازکی اکیاون سنتیں مدلل

                                    نماز کی اکیاون سنتیں 

     

 *قیام کی 11 سنتیں*

1) تکبیر تحریمہ کے وقت سیدھا کھڑا ہونا یعنی سر کو پست نہ کرنا(طحاوی علی المراقی ج1ص302) .
2) دونوں پیروں کے درمیان چار انگل کا فاصلہ رکھنا اور پیروں کی انگلیاں قبلہ کی طرف رکھنا(طحاوی علی المراقی ج1ص357,شامی باب صفة الصلاة ص205ج2).
*تنبیہ* بعض فقہاءنےچار انگل کے فاصلہ کومستحب لکھاہے لیکن فقہ میں مستحب کااطلاق سنت پراور سنت کااطلاق مستحب پرہوتاہےـ
{کذافی الشامی تجویز اطلاق اسم المستحب علی السنة وعکسه(ج3ص48)}
3) مقتدی کی تکبیر تحریمہ امام کی تکبیر تحریمہ کے ساتھ ہونا.
*فائدہ*: مقتدی کی تکبیرتحریمہ اگر امام کی تکبیر تحریمہ سے پہلے ختم ہوگئ تو اقتداء صحیح نہ ہوگی ـ(طحطاوی علی المراقی ج1ص350)
4) تکبیر تحریمہ کے وقت دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھانا(ابوداؤد باب رفع الیدین ج1ص105).
5)ہتھیلیوں کوقبلہ کی طرف رکھنا(طحطاوی علی المراقی ص1ج350,شامی باب صفة الصلاة ص202,203ج1)
6) انگلیوں کو اپنی حالت پر رکھنا یعنی زیادہ نہ کھلی رکھنا اور نہ زیادہ بند(مراقی مع الطحطاوی ص349ج1,شامی باب صفةالصلاة ص171ج2) .
7) داہنے ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر رکھنا(طحطاوی علی المراقی ص351ـ352ج1)
8) چھنگلیا اور انگوٹھے سے حلقہ بنا کر گٹے کو پکڑنا(طحطاوی فصل فی بیان سننھاص352ج1).
9)درمیانی تین انگلیوں کوکلائ پررکھنا(طحطاوی ص352ج1).
10) ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا(شامی باب صفة الصلاة ص187ج2).
11) ثناء پڑھنا(طحطاوی علی المراقی ص351ج1)

            *قراءت کی سات سنتیں*

ِِِِِِِ
1) تعوذ یعنی *اعوذ باللّٰه* پڑھنا(طحطاوی علی المراقی ص353ج1)
2) تسمیہ یعنی ہررکعت کے شروع میں *بسم اللّٰه* پڑھنا(ایضا)
3) چُپکے سے آمین کہنا(طحطاوی علی المراقی ص355ج1)
4) فجر اور ظہر میں طوالِ مفصل یعنی سورہ حجرات سے بروج تک ،عصر وعشاء اوساط مفصل یعنی سورہ بروج سے لم یکن تک اور مغرب میں قصار مفصل یعنی سورہ لم یکن سے سورہ ناس تک کی سورتیں پڑھنا(طحطاوی علی المراقی ج1ص357,358).
5) فجر کی پہلی رکعت کو طویل کرنا(طحطاوی علی المراقی ص360ج1).
6) ثناء, تعوذ, تسمیہ اورآمین کوآہستہ کہنا(طحطاوی علی المراقی ص355ـ356 ج1).
7) فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورہ فاتحہ پڑھنا(طحطاوی علی المراقی ص368ج1).

            *کوع کی آٹھ سنتیں*

ِ
1) رکوع کی تکبیر کہنا(طحطاوی علی المراقی ص360ج1).
2) رکوع میں دونوں ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑنا(طحطاوی علی المراقی ص361ج1)
3)گھٹنوں کو پکڑنے میں انگلیوں کو کشادہ رکھنا(طحطاوی علی المراقی ص362ج1).
4) پنڈلیوں کو سیدھا رکھنا(شامی 197ج2).
5) پیٹھ کو بچھا دینا(شامی ص196ج2)
6) سر اور سُرین کو برابر رکھنا(شامی ص196ـ197ج2).
7) رکوع میں کم از کم تین بار *سبحان ربی العظیم* کہنا(طحطاوی ص144).
8) رکوع سے اٹھنے میں امام کو *سمیع اللّٰه لمن حمدہ* بآوازبلندکہنااور مقتدی کو *ربنا لک الحمد* اور منفرد کو دونوں کہنا(آہستہ سے)اوررکوع کےبعداطمینان سےسیدھاکھڑاہونا(شامی ص201ج2).

        *سجدہ کی بارہ سنتیں*

1) سجدہ کی تکبیر کہنا(شامی ص202ج2)
2) سجدہ میں پہلے دونوں گھٹنوں کو رکھنا(طحطاوی علی المراقی )
3) پھر دونوں ہاتھوں کو رکھنا(طحطاوی علی المراقی )
4) پھر ناک رکھنا(شامی ص203ج2,طحطاوی363ج1).
5) پھر پیشانی رکھنا(شامی ص203ج2,طحطاوی ص363ج1).
6) دونوں ہاتھوں کے درمیان سجدہ کرنا(طحطاوی علی المراقی )
7) سجدہ میں پیٹ کو رانوں سے الگ رکھنا(طحطاوی علی المراقی ص365ج1).
8) پہلوؤں کو بازوؤں سے الگ رکھنا(طحطاوی علی المراقی ص365ج1)
9) کہنیوں کو زمین سے الگ رکھنا(طحطاوی علی المراقی ص365ج1)
10) سجدہ میں کم از کم تین بار سبحان ربی الاعلیٰ پڑھنا(ہدایہ جلدنمبر1صفحہ109 )
11) سجدہ سے اٹھنے کی تکبیر کہنا( شامی ص210,211ج2 )
12) سجدہ سے اٹھنے سے پہلے ، پیشانی ، پھر ناک ، پھر ہاتھوں کو، پھر گھٹنوں کو اٹھانا اور دونوں سجدوں کے درمیان اطمینان سے بیٹھنا(طحطاوی علی المراقی ص366ج1)

      *قعدہ کی 13 سنتیں*



1) دائیں پیر کو کھڑارکھنااور بائیں پیر کو بچھاکر اس پر بیٹھنا اور پیر کی انگلیوں کو قبلہ کی طرف رکھنا.(طحطاوی علی المراقی ص366 ج 1)
2)دونوں ہاتھوں کو رانوں پر رکھنا.(طحطاوی علی المراقی ص366 ج 1).
3) تشہد میں *ان لا الٰه* پر شہادت کی انگلی کو اٹھانا اور *الا اللّٰه* پر جھکا دینا.(طحطاوی علی المراقی ص367 ج1 ).
4) قعدہ آخیرہ میں درود شریف پڑھنا. (طحطاوی علی المراقی ص369 ج1 ).
5) درود شریف کے بعد دعائے ماثورہ ان الفاظ میں جو قرآن اور حدیث کے مشابہ ہوں پرھنا.(طحطاوی علی المراقی ص371 ج1 ).
6) دونوں طرف سلام پڑھنا .(طحطاوی علی المراقی ص 373ج1 ).
7) سلام کی داہنی طرف سے ابتداء کرنا.(طحطاوی علی المراقی ص373 ج1 ).
8) امام کو مقتدیوں ، فر شتوں اور صالح جنات کی نیت کرنا.(طحطاوی علی المراقی ص 373-374ج 1).
9) مقتدی کو امام وفر شتوں اور صالح جنات اور دائیں بائیں مقتدیوں کی نیت کرنا.(طحطاوی علی المراقی ص375 ج 1).
10) منفرد کو صرف فر شتوں کی نیت کرنا.(طحطاوی علی المراقی ص375 ج1 ).
11) مقتدی کو امام کے ساتھ ساتھ سلام پھیرنا.(طحطاوی علی المراقی ص375 ج 1).
12) دوسرے سلام کی آواز کو پہلے سلام کی آواز سے پست کرنا.(طحطاوی علی المراقی ص375 ج1 )
مسبوق کو امام کے فارغ ہو نے کا انتظار کرنا.(طحطاوی علی المراقی ص375 ج1).

از:پیارے نبی ﷺ کی پیاری سنتیں

مصنف:شیخ العرب والعجم رومئ ثانی تبریزدوراں جنیدوقت مجددزمانہ عارف بالله حضرت مولاناشاہ حکیم محمداختر صاحب نورالله مرقدہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مکمل دروس عقیدہ طحآویہ

عقیدہ طحاویہ کے مکمل دروس