اتوار، 4 فروری، 2018

شیخ الاسلام وقت مجددفی فقه المعاملات ولی کامل



یہ وہ شخصیت ہیں

جن کی تواضع کی سند علامہ محدث بنوری رحمۃ اللہ علیہ "مسکین ابن مسکین" فرما کر دیا کرتے تھے اور کبھی "الشیخ الشاب" فرما کر محبت کا اظہار کرتے تھے
جب معارف السنن کا سیٹ بطور انعام دیا تو اس کی پہلی جلد پر جلی حروف میں لکھا

 "أقدم ھذا الکتاب باجزائه الستة إلى اخي في الله الأستاذ الزكي العالم الزكي الشاب التقى محمد تقي إعجابا بنبوغة فى كتابات مجلة الشهرية البلاغ خصوصاً في رده على كتاب خلافت و ملوكيت ردا بليغا ناجحاً حفظه ووفقه لامثال أمثاله وهو الموفق"

جن کے بارے میں مفتی محمد شفیع صاحب فرماتے تھے
کہ
" دیکھنا تقی ایک  دن مجھ سے بھی آگے نکل جائے گا"

جنہیں شیخ عبد الفتاح ابوغدہ
" تفاحۃ الہند وباكستان " کے لقب سے یاد کرتے تھے
اور ایک مرتبہ ازراہ محبت فرمایا" لوکنت تفاحۃ لاکلتک "

جنہیں شیخ یوسف القرضاوي نے " الشیخ القاضي المحدث الفقيه الاريب الأديب الكامل " جیسے القابات سے نوازا

شیخ یاسین الفادانی المکی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تمام اسناد آپ کو دیکر آپ کے نام کتابی شکل میں شائع کی ہے جس کا نام " الفیض الرحمانی باجازۃ فضیلۃ الشيخ محمد تقی العثماني " ہے
جس کے مقدمے میں آپ کا تذکرہ ان الفاظ میں بیان کیا ہے
" حضرت الشیخ الأجل الابر الفائق في كل فن على أقرانه والسامي في أندية الخير على اخدانه محمد تقي العثماني "

جن کو شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمۃ اللہ علیہ نے ایک خط کے جواب میں لکھا کہ
" مجھے تو خود تمہیں خط لکھنے کو کھاج (خواہش) اٹھے "

جن کو مفتی سیاح الدین کاکا خیل رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ
" الولد سر لأبيه کا مقولہ آپ کے حق میں بالکل صحیح ثابت ہوا "

مولانا ابو الحسن علی ندوی رحمہ اللہ کاروان زندگی میں لکھتے ہیں" مولانا تقی عثمانی صاحب کی راقم کے دل میں جو قدر و منزلت ہے اس سے اس کے احباب بخوبی واقف ہیں اور ان کو بھی غالباً اس کا احساس ہے "

شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ آپ کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے تھے کہ
" آپ ہمارے پاکستان کے علی میاں (ابو الحسن علی ندوی) ہیں

دار العلوم دیوبند میں آپ کے استقبالیہ جلسے میں منتظم نے کہا کہ "مفتی صاحب پوری دنیا میں دارالعلوم دیوبند کے ترجمان ہیں"

ایں سعادت بزور بازو نیست
اور یہ شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب ہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مکمل دروس عقیدہ طحآویہ

عقیدہ طحاویہ کے مکمل دروس